کراچی:سابق ناظم مصطفی کمال نے 3 برسوں بعد پہلی بار لب کشائی کردی۔اپنی پہلی پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ الطاف حسین نے کبھی اپنی غلطی نہیں مانی۔ہم نے انھیں بہت سمجھایا مگر وہ کسی کی نہیں سنتے تھے۔
کراچی میں انیس قائم خانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ وہ تین سال میں پہلی بار پاکستانی قوم سے مخاطب ہیں۔
انھوں نے اپنی گفتگو کو تین حصوں میں تقسیم کیا،ملک سے کیوں گئے،واپس کیوں آئے اور اب کیا کریں گے۔انھوں نے بتایا کہ نہ ہی ان کا کوئی شادی ہال کسی نے چھینا اور نہ کوئی پیٹرول پمپ چھینا ۔
انھوں نے کہا کہ 2008 میں الطاف حسین کے کہنے پر حکومت جوائن کی اور پھر 4 دفعہ حکومت سے باہر نکلے اور پھر کم تنخواہ پر واپس آئے۔انھوں نے کہا کہ الطاف حسین نےزردارانہ نظام کےخاتمےکی بات کی تھی۔ ان کا کہنا تھاکہ ایم کیوایم سےوہی جاتاہےجسےلات مارکرنکالاجائے۔ ایم کیوایم وہ واحد جماعت ہے جس نے 2013 کے انتخاب میں باؤنس بیک کیا۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ اردو بولنے والے علاقوں سے پی ٹی آئی کو ساڑھے 8 لاکھ ووٹ پڑے اور اس پر الطاف حسین کو غصہ آگیا۔
انھوں نے کہا کہ الطاف حسین نے نہ کبھی اپنی غلطیوں کو مانا ہے اور نہ مانیں گے۔مصطفی کمال نے بتایا کہ الطاف حسین نے نشے کی حالت میں مئی 2013 میں نائین زیروپر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کوذلیل کیا۔انھوں نے مزید کہا کہ نائین زیرو پر غیرممبران کو بلواکررہنماؤں کی تذلیل کی گئی۔انھوں نے کہا کہ اب رابطہ کمیٹی منٹوں میں ذلیل ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الطاف صاحب کے پیچھے دونسلیں تباہ و برباد ہوگئیں۔
انھوں نے انکشاف کیا کہ ایم کیو ایم کے لیے پریس ریلیز پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک فون پر لکھواتےتھے۔
مصطفی کمال نے ایم کیو ایم کے بانی رہنما الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رات کو گالی دیتے ہیں اور صبح کو معافی مانگ لیتے ہیں۔ انھوں نے زور دے کرکہا کہ الطاف حسین کو کسی کارکن کی فکر نہیں ہے۔
انھوں نے ایم کیوایم قیادت سے پوچھا کہ اس تحریک کا ایجنڈا کیا ہے۔انھوں نے سوال کیا کہ اردو بولنے والے تہذیب یافتہ تھے۔30سالوں میں جاہل ہوگئے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران مصطفی کمال نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کے
لیے ہم نے بہت قربانی دی ہے۔ سماء
No comments:
Post a Comment